۱۳۸۹ آذر ۲۳, سه‌شنبه

وکی لیکس: عراق میں نفوذ بڑھانے کے لئے ایران کا زنا کے بزنس بے نقاب



عالمی سفارتکاری کے خفیہ راز افشاء کرنے والی ویب سائٹ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ ایران،عراق میں اپنا اثر و نفوذ بڑھانے کے لئے عراقی قبائلی سرداروں کومتعہ یعنی زنا کے لئے خواتین پیش کرتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ عراقی قبائلی سرداروں نے ایران کے پے درپے دورے کئے جنہیں میڈیا میں سیاسی ہم آہنگی کی کوششوں کے طور پیش کیا جاتا رہا جبکہ وکی لیکس نے عراقی سرداروں کے آئے روز ایرانی دوروں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

العربیہ ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق وکی لیکس نے یہ انکشاف ان قبائلی سرداروں کے اپنے بیانات کے خفیہ ریکارڈ کو منظر عام پر لا کر کیا ہے۔

ان رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امسال عراق میں ایک قبائلی سردار نے ایک امریکی سفارت کار سے ملاقات میں بتایا کہ “ایرانی حکومت عراق میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے ہمیں دورہ ایران کے دوران اپنی خواتین کو زنا کے لیے پیش کرتا رہا ہے”۔

قبائلی لیڈر کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے ہمارے دورے مختصر وقت کے لیے ہوتے تھے تاہم ان میں ایرانی حکومت ہمیں اپنی شہری خواتین سے زنا کی پیشکش کرتے تھے۔

خفیہ دستاویزات کے مطابق قبائلی سردار نے امریکی سفارت کار کو بتایا کہ “میرے پہلے دورہ ایران میں مجھے اندازہ ہوا کہ عراق سے جتنے قبائلی رہ نما ایران جاتے ہیں، وہ زنا سے فائدہ اٹھاتے ہیں اورزنا کرتے ہیں”۔

عراقی قبائلی سردار کے بہ قول “ہم جب بھی ایران کے دورے کا قصد کرتے تو ایک دوسرے سے دورے کی حقیقت پوشیدہ رکھتے۔

کوئی پوچھتا تو بتاتے کہ ہم وہاں علاج کے لیے جا رہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارے وہ تمام دورے زنا سے استفادے کے لیے ہوتے تھے جو ہمیں ایرانی حکام کی جانب سے پیش کیا جاتا تھا”۔

وکی لیکس کی یہ رپورٹس ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہیں جب حال ہی میں ایران کے حسین موسوی نے علاقائی اور عالمی سفارت کاری کے میدان میں احمدی نژاد کی حکومت کو ناکام قرار دیا ہے۔

حسین موسوی نے اصلاح پسندوں کی ترجمان ایک نیوز ویب سائٹ کو دیے گئے اپنے تازہ انٹرویو میں کہا کہ “وکی لیکس کی خفیہ رپورٹوں نے ثابت کردیا ہے کہ احمدی نژاد کی علاقائی اور عالمی سفارت کاری بری طرح ناکام ہو چکی ہے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام میں ناکامی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کا خطے کے ممالک میں کوئی مثبت اور ٹھوس کردار نہیں رہا۔

وکی لیکس کی رپورٹوں نے امریکی خفیہ سفارتی پیغامات کا پردہ چاک کرتے ہوئے بتایاتھا کہ ایران پر حملے کے لیے امریکا اور عرب و اسلامی ممال کے درمیان رابطے رہے ہیں۔

اس ضمن میں بعض عرب رہ نماٶں نے جوہری پروگرام جاری رکھنے کی پاداش میں واشنگٹن کو تہران کے خلاف طاقت کے استعمال کی تجویز دی تھی

هیچ نظری موجود نیست: